Friday, 24 November 2017

Beauty Palour income بیوٹی پالر کی کمائی

متفرقات - حلال و حرام
pakistanسوال # 148149
کیا بیوٹی پارلر کا کام کرنا درست ہے؟ اگر eye brows (آنکھوں کی بھوئیں) نہ بنائیں صرف چہرہ وغیرہ بنائیں۔ اور یہ بھی معلوم کرنا ہے کہ کچھ خواتین میک اَپ کروانے بھی آتی ہیں اور بال اسٹائل بھی بنواتی ہیں، لیکن اگر کام کرنے والی شرعی زندگی گذارنا چاہتی ہیں تو کیا وہ گنہگار ہوں گی؟ کیونکہ جو خواتین تیار ہونے آتیں ہیں وہ پردہ تو نہیں کرتیں ان کا سجنا سنورنا غیر مرد دیکھتے ہیں، تو کیا ان کا میک اَپ کرنے والی گنہگار ہوں گی اور پارلر کا سارا کام ٹھیک نہیں؟
Published on: Apr 19, 2017 جواب # 148149
بسم الله الرحمن الرحيم

Fatwa: 445-710/sn=7/1438


بھنویں اگر فطری حالت پر ہوں تو تراش کر انھیں باریک کرنا، اسی طرح سر کے بالوں میں اس طرح تراش خراش کرنا کہ بال مردوں کے یا فاسقہ عورتوں کے بالوں کے مشابہ ہوجائیں، نیز رخساروں کے روئیں اکھیڑنا یہ امور شرعاً جائز نہیں ہیں، اسی طرح اگر عورتیں عذر (حیض یا نفاس) کی حالت میں نہیں ہیں تو ان کے لیے اس طرح کے ”میک اپ“ کا استعمال کرنا جو وضو وغسل کے دوران کھال تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ ہو شرعاً جائز نہیں ہے، ان کے علاوہ زینت کے حوالے سے اور بھی بعض امور ناجائز ہیں، بیوٹی پالر میں یہ امور انجام دینا بہرحال ناجائز ہے؛ البتہ اگر کوئی عورت یہ اور اس طرح کے دیگر ناجائز امور سے بچ کر کوئی بیوٹی پارلر کا کام کرے تو فی نفسہ گنجائش ہوگی؛ لیکن بہتر یہ بھی نہیں ہے؛ کیوں کہ عورتوں کے حق میں مردوں کے بالمقابل بناوٴ سنگار کی گنجائش اگرچہ زیادہ رکھی گئی ہے؛ لیکن اس میں ”غلو“ بہرحال ناپسندیدہ ہے، عام طور پر بیوٹی پارلر کا کام درحقیقت اس غلو اور اسراف میں تعاون کرنا ہے جس کا ناپسندیدہ ہونا ظاہر ہے۔


واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

No comments:

Post a Comment

قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا

• *قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا* • ایک پوسٹ گردش میں ھے: کہ حضرت عبدﷲ ابن مسعودؓ سے مروی ھے کہ جو بندہ قبرستان جائے اور قبر پر ہاتھ رکھ کر یہ دع...