وظائف وعملیات میں ان اعداد کا استعمال جو بقاعد ابجد آیات قرآنی سے نکالے گئے ہوں، مفید ہیں، قدیما وحدیثا نقوشِ قرآنی کا استعمال صلحا وصوفیا کے یہاں ہوتا رہا ہے، حضرت اقدس حکیم الامت حضرت تھانوی ”التقی في احکام الرقی“ میں رد المحتار کی اس عبارت وإنما تکرہ العوذة إذا کانت بغیر لسان العرب ولا یدري ہو ولعلہ یدخلہ سحرأو کفر وغیر ذلک وأما إذا کان من القرآن أو شيء من الدعوات فلا بأس بہ کے ذیل میں فرماتے ہیں اس سے معلوم ہوا کہ بعضے الفاظ جنکے معنی معلوم نہ ہوں یا ایسا نقش جس میں ہندسے لکھے ہوں لیکن یہ معلوم نہ ہو کہ کس چیز کے ہندسے ہیں، ایسے نقش وتعویذ کا استعمال ناجائز ہے، حضرت کی اس عبارت سے معلوم ہوا کہ ایسا نقش استعمال کرنا جائز ہے جو قرآن شریف یا ادعیہ ماثورہ کا ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
التقی في احکام الرقی آپ کے پاس ہوتو بھیجیں
ReplyDeleteالسلامُ علیکم
Deleteکیا یہ کتاب التقی فی احکام الرقی ہمیں مل سکتی ہے؟