# شمائل نبوی #
🌷 حضور اکرم ﷺ کی رفتار🌷
(ساتویں قسط)
🌹حضرت علی رضی اللہ عنہ جب آپ ﷺ کا ذکر فرماتے تو یہ فرماتے تھے کہ جب آپ ﷺ چلتے تھے تو ہمت اور قوت سے پاؤں اٹھاتے (عورتوں کی طرح سے پاؤں زمین سے گھسیٹ کر نہیں چلتے تھے۔ چلنے میں تیزی اور قوت کے لحاظ سے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ) گویا اونچائی سے اتر رہے ہیں ۔
حضور اکرم ﷺ جب تشریف لے چلتے تو کچھ جھک کر چلتے گویا کہ بلندی سے اتر رہے ہیں۔
🌴 رفتار مبارک کی کیفیت🌴
تیز رفتاری سے چلتے، چستی سے چلتے سستی سے نہ چلتے، قدم مضبوط اٹھاتے، پاؤں گھسٹ کر نہ چلتے اور ذرا جھک کر چلتے کہ یہ تواضع کی علامت ہے، ادھر ادھر چلتے ہوئے نہ دیکھتے ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ چلتے تو پیچھے چلتے۔
🌷 حضور اکرم ﷺ کی سواریاں🌷
حضور اکرم ﷺ نے اونٹ، اونٹنی، گھوڑے ، خچر اور گدھے وغیرہ پر سواری فرمائی ہے۔
🌴 آپ ﷺ کی اونٹنیوں کے نام یہ ہیں:
قصوی، جدعاء، صہباء، عضباء۔
🌴 آپ ﷺ کے اونٹ کے نام یہ ہیں:
عسکر، ثعلب
🌴 آپ ﷺ کے گھوڑوں کے نام یہ ہیں:
لزاز، سکب، سبحہ، مرتجز، مرتجل، ورد، یعسوب، یعبوب
🌴 آپ ﷺ کے گدھوں کے نام یہ ہیں:
عفیر، یعفور
🌴 آپ ﷺ کے خچروں کے نام یہ ہیں:
دلدل، فضہ
عارف باللہ مرشدی حضرت واصف منظور صاحب نور اللہ مرقدہ فرماتے ہیں کہ جو آدمی اپنی شاندار گاڑی کو حضور اکرم ﷺ کی کسی بھی سواری سے اعلی سمجھتا ہے اور آپ ﷺ کی سواری کو گھٹیا سمجھتا ہے ، اس نے آپ ﷺ کی توہین کی ، ہاں! عمدہ اور سہولت والی سواری اتباع سنت کی نیت سے اختیار کرنا جائز بھی ہے اور پسندیدہ بھی۔
ناشر: دارالریان للنشر کراتشی
No comments:
Post a Comment