◾ایک دعا جس کا اجر اللہ نے چھپا رکھا ہے◾
مجھے یہ روایت کسی نے واٹس اپ پر ارسال کی ھے کیا یہ واقعتا درست بات ھے؟
وہ روایت درج ذیل ھے: ⇩⇩⇩⇩⇩⇩⇩⇩⇩⇩⇩⇩
ابن ماجہ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک شخص نے ایک مرتبہ کہا:
✧ *يا ربِّ لك الحمدُ كما ينبغي لجلالِ وجهكِ وعظيمِ سلطانِكَ*✧
فرشتے گھبرا گئے کہ ہم اسکا کتنا اجر لکھیں خیر اللہ تعالی سے انہوں نے عرض کیا کہ تیرے بندے نے ایک ایسا کلمہ کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ اسے کس طرح لکھیں؟
پروردگار نے باوجود جاننے کےان سے پوچھا: کہ اسنے کیا کہا ہے؟ انہوں نے بیان کیا کہ اسنے یہ کلمہ کہا ہے, فرمایا تم یونہی اسے لکھ لو میں اسے اپنی ملاقات کے وقت اسکا اجر دوں گا۔۔!!
➖➖➖➖➖➖➖
※※※ *باسمه تعالي*※※※
*الجواب وباللہ التوفیق*
جی! مذکورہ روایت بالکل درست ھے, اس دعا کی فضیلت کے متعلق جو مذکور ھے واقعہ ایسا ہی ھے۔ یہ روایت " المعجم الاوسط, ابن ماجہ,امام منذری کی الترغیب والترھیب, علامہ دمیاطی کی المتبحر الرابح, وغیرہ میں مذکور ھے۔
➗➗➗➗➗➗➗➗
🔵 روایت کے عربی الفاظ:
أنَّ عبدًا مِن عبادِ اللَّهِ قالَ : (يا ربِّ لَكَ الحمدُ كما ينبَغي لجلالِ وجهِكَ ولعَظيمِ سُلطانِكَ)
فعضَّلَت بالملَكَينِ فلم يدِريا كيفَ يَكتبانِها فصعِدا إلى السَّماءِ وقالا يا ربَّنا إنَّ عبدَكَ قد قالَ مقالةً لا نَدري كيفَ نَكتبُها قالَ اللَّهُ عزَّ وجلَّ وَهوَ أعلمُ بما قالَ عبدُهُ ماذا قالَ عَبدي قالا يا ربِّ إنَّهُ قالَ يا ربِّ لَكَ الحَمدُ كما ينبَغي لجلالِ وجهِكَ وعظيمِ سُلطانِكَ فقالَ اللَّهُ عزَّ وجلَّ لَهما : اكتُباها كما قالَ عَبدي حتَّى يلقاني فأجزيَهُ بِها .
الراوي: عبدالله بن عمر
المحدث: ابن ماجه
المصدر: سنن ابن ماجه
الصفحة: 857
رقم الحدیث: 3108
الناشر: دار الفكر، بيروت، لبنان
خلاصة حكم المحدث: في اسناده "قدامه بن ابراهيم" ذكره ابن حبان في الثقات،
و "صدقة بن بشير " لم ار من وثقه ومن جرحه، وباقي الرجال ثقات.
≈≈≈≈≈≈≈≈≈≈≈≈≈≈≈
⊙ المصدر:المعجم الاوسط:
الراوي: ابن عمر
المحدث: الطبراني
المجلد:9
الصفحه: 101
رقم الحديث: 9249
خلاصة الرواية: لا يروي هذا الحديث عن عبد الله بن عمر إلا بهذا الإسناد تفرد به صدقة بن بشير.
خلاصه كلام: یہ روایت مجموعی لحاظ سے ضعیف ھے البتہ من گھڑت نہیں ھے۔ بعض کتب میں اسکی سند کو حسن درجہ بہی ملا ھوا ھے؛ لہذا اس دعا کو پڑھا جاسکتا ھے۔ اور مذکورہ اجر کی اللہ کی ذات سے امید لگائی جاسکتی ھے۔
وﷲ تعالی اعلم۔
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
No comments:
Post a Comment