Tuesday 28 November 2017

مرزا غلام احمد قادیانی کی اصلیت اصل چہرہ Reality of mirza ghulam Qadyani

’برکت بی بی صاحب اہلیہ حکیم مولوی رحیم بخش صاحب مرحوم ساکنہ تلونڈی نے بواسطہ لجنۃ اماء اﷲ قادیان بذریعہ تحریر بیان کیا ہے کہ ایک دن آپ لیٹے ہوئے تھے اور میں پیر دبا رہی تھی۔ کئی طرح کے پھل لیچیاں، کیلے، انجیر اور خربوزوں میں سے آپ نے مجھے بہت سے دیے۔ میں نے ان کو بہت سنبھال کر رکھا کہ یہ بابرکت پھل ہیں ، ان کو میں گھر لے جاؤں گی تاکہ سب کو تھوڑا تھوڑا بطور تبرک کے دوں۔ جب میں جانے لگی تو حضور نے امان جان کر فرمایا کہ برکت کی دوائی برنم دے دو۔ اس کے رحم میں درد ہے۔ (ایکس ٹریکٹ وائی برنم لیکوئڈ ایک دوا رحم کی اصلاح کے واسطے ہوتی ہے) یہ مجھے یاد نہیں کہ کس نے دوا لا کر دی۔ حضور نے دس قطرے ڈال کر بتایا کہ دس قطرے روز صبح پیا کرو۔ میں گھر جا کر پیتی رہی۔ ‘‘(سیرۃ المہدی جلد اول ص 214 روایت نمبر1350طبع چہارم )



’ برکت بی بی صاحب اہلیہ حکیم مولوی رحیم بخش صاحب مرحوم ساکن تلونڈی نے بواسطہ لجنۃ اماء اﷲ قادیان بذریعہ تحریر بیان کیا ہے کہ ’’میں تیسری بار قادیان میں آئی تو میرے پاس ایک کتاب رابعہ بی بی کے قصے کی تھی جسے میں شوق سے پڑھا کرتی تھی ۔ آپ نے فرمایا کہ برکت بی بی ! لو یہ در ثمین پڑھا کرو۔‘‘

دوا پینے کے بعد مجھے حمل ہو گیا تھا جس کا مجھے علم نہ تھا۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اور دو عورتیں بیٹھی ہیں کہ مجھے حیض آ گیا ہے ۔ میں گھبرائی اور تعبیر نامہ دیکھا۔ اس میں یہ تعبیر لکھی تھی کہ جو عورت اپنے آپ کو حائضہ دیکھے وہ کوئی گناہ کرتی ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر سخت رنج ہوا ، میں نفل پڑھتی اور توبہ استغفار کرتی اور خدا سے عرض کرتی : یا اﷲ! مجھ سے کون سا گناہ ہوا ہے یا ہونے والا ہے؟ تو مجھے اپنے فضل سے بچا اور قادیان آئی۔ حضور کے پاؤں دبا رہی تھی کہ میں نے عرض کی: حضور مجھے ایک ایسی خواب آئی ہے جس کو میں حضور کی خدمت میں پیش کرنے سے شرم محسوس کرتی ہوں حالانکہ نہیں آنی چاہیے، کیونکہ حضور تو خدا کے بھیجے ہوئے ہیں۔ آپ سے عرض نہ کروں گی تو کس کے آگے بیان کروں گی۔‘‘ پھر میں نے حضور کی خدمت میں وہ خواب بیان کی ۔ حضور نے فرمایا: ’’کتاب جو سامنے رکھی ہے وہ اٹھا لاؤ۔‘‘ میں لے آئی ،آپ نے کتاب کھول کر دیکھا اور بتایا کہ ’’وہ جو عورت ایسا خواب دیکھے تو اگر حاملہ ہے تو لڑکا پیدا ہو گا اور اگر حاملہ نہیں تو حمل ہو جائے گا۔‘‘ میں نے عرض کی کہ مجھے حضور علیہ السلام کی دو اور دعا سے حمل ہے۔ آپ نے فرمایا: ان شاء اﷲ لڑکا پیدا ہو گا۔ ‘‘ (سیرۃ المہدی جلد دوم ، صفحہ 214 روایت نمبر51طبع چہارم)



’’ بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحب نے کہ ایک دفعہ جوانی کے زمانہ میں حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) تمھارے دادا کی پنشن وصول کرنے گئے تو پیچھے پیچھے مرزا امام الدین بھی چلا گیا۔ جب آپ نے پنشن وصول کر لی تو وہ آپ کو پھسلا کر اور دھوکا دے کر بجائے قادیان لانے کے باہر لے گیا اور ادھر ادھر پھراتا رہا۔ پھر جب اس نے سارا روپیہ اڑا کر ختم کر دیا تو آپ کو چھوڑ کر کہیں اور چلا گیا۔ حضرت مسیح موعود اس شرم سے واپس گھر نہیں آئے اور چونکہ تمھارے دادا کا منشا رہتا تھا کہ آپ کہیں ملازم ہو جائیں ۔ اس لیے آپ سیالکوٹ شہر میں ڈپٹی کمشنری کچہری میں قلیل تنخواہ پر ملازم ہو گئے۔ ۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔۔۔۔والدہ صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت صاحب فرمایا کرتے تھے کہ ہمیں چھوڑ کر پھر مرزا امام الدین ادھر ادھر پھراتا رہا۔ آخر اس نے چائے کے ایک قافلے پر ڈاکہ مارا اور پکڑا گیا مگر مقدمہ میں رہا ہو گیا۔ حضرت صاحب فرماتے تھے کہ معلوم ہوتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے ہماری وجہ سے ہی اسے قید سے بچا لیا ورنہ خواہ وہ خود کیسا ہی آدمی تھا ہمارے مخالف یہی کہتے رہے کہ ان کا ایک چچا زاد بھائی جیل خانہ میں رہ چکا ہے۔ خاکسار عرض کرتا ہے کہ حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) کی سیالکوٹ کی ملازمت 1864ء 1868 کا واقعہ ہے۔ (سیرۃ المہدی روایت نمبر49جلد اول صفحہ 38طبع چہارم)

’’ بیان کیا حضرت مولوی نور الدین صاحب خلیفہ اول نے کہ ایک دفعہ حضرت مسیح موعود کسی سفر میں تھے ، سٹیشن پر پہنچے تو ابھی گاڑی آنے میں دیر تھی۔ آپ بیوی کے ساتھ ٹہلنے لگے۔ یہ دیکھ کر مولوی عبدالکریم صاحب جن کی طبیعت غیور اور جوشیلی تھی میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ بہت لوگ اور پھر غیر، ادھر ادھر پھرتے ہیں آپ حضرت صاحب سے عرض کریں کہ بیوی صاحبہ کو کہیں الگ بٹھا دیا جاوے ۔ مولوی صاحب فرماتے تھے کہ میں نے کہا میں تو نہیں کہتا، آپ کہہ کر دیکھ لیں۔ ناچار مولوی عبدالکریم صاحب خود حضرت صاحب کے پاس گئے اور کہا کہ حضور لوگ بہت ہیں، بیوی صاحبہ کو الگ ایک جگہ بٹھا دیں۔ حضرت صاحب نے فرمایا: جاؤ جی، میں ایسے پردے کا قائل نہیں ہوں۔ مولوی صاحب فرماتے تھے کہ اس کے بعد مولوی عبدالکریم سر نیچے ڈالے میری طرف آئے، میں نے کہا: مولوی صاحب ! جواب لے آئے۔‘‘ (سیرۃ المہدی جلد اول صفحہ 56 روایت نمبر77طبع چہارم)




محترم قارئین ! آپ نے کذاب داعی نبوت مرزا قادیانی کے کردار کی جھلکیاں قادیانیوں کی اصل کتب کے حوالے سے ملاحظہ کر لیں کہ کس طرح ساری ساری رات غیر محرم عورتوں سے ٹانگیں دبوانا اور تبر ک دینا، لوگوں کو بلیک میل کر کے ان کی بچیوں سے نکاح کی ناکام کوشش کرنا اور کمرے میں غیر محرم عورت کے برہنہ ہو کر غسل کرتے وقت اسے اس بے غیرتی سے منع کرنے کی بجائے خود وہیں بیٹھے رہنا، کس چیز کی عکاسی کرتا ہے اور سب سے بڑھ کر اپنی بیوی کو ریلوے اسٹیشن پر لے کر بے پردہ ٹہلتے رہنا اور بیوی بھی وہ جسے قادیانی ذریت ام المومنین کہتی ہے، کے ساتھ دیوثیت کا بھر پور مظاہرہ کرنے والا بے غیرت شخص بنی یا ولی تو دور کی بات ہے شریف انسان کہلانے کا بھی حق دار ہو سکتا ہے؟ محترم قارئین ! قادیانی کذاب پرلے درجے کا بے غیرت ہی نہیں بلکہ شرابی بھی تھا اور شراب بھی اعلیٰ درجے کی ولایتی پیا کرتا تھا، جسے ٹانک وائن کہتے ہیں۔ لہٰذا مرزا قادیانی کا مرید خاص حکیم محمد حسین قریشی اپنی کتاب ’’خطوط بنام غلام‘‘ میں مرزا قادیانی کا ایک خط تحریر کرتا ہے جو درج ذیل ہے:

’’محبی اخویم حکیم محمد حسین صاحب سلمہ اﷲ تعالیٰ السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ۔ میں اس وقت میاں یار محمد بھیجا جاتا ہے۔ آپ اشیاء خریدنی خود خرید دیں اور ایک بوتل ٹانک وائن کی پلوجہ کی دکان سے خرید دیں۔ گھر ٹانک وائن چاہیے۔ اس کا لحاظ رہے۔ باقی خیریت ہے۔

والسلام
مرزا غلام احمد​

(خطوط امام بنام غلام ص 5مجموعہ مکتوبات مرزا غلام احمد قادیانی صاحب )

No comments:

Post a Comment

قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا

• *قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا* • ایک پوسٹ گردش میں ھے: کہ حضرت عبدﷲ ابن مسعودؓ سے مروی ھے کہ جو بندہ قبرستان جائے اور قبر پر ہاتھ رکھ کر یہ دع...