Tuesday 20 March 2018

کپڑوں کی تہہ تحقیق

••• *کپڑوں کی تہہ* •••

  ایک پوسٹ کثرت سے گردش کر رہی ھے جسکا مضمون یہ ھے: 
   کہ حضرت جابر بن عبد ﷲ رضی ﷲ عنہ حضور پاک سے روایت کرتے ہیں کہ رات کو جب کپڑے اتارو تو ان کو تہہ کرکے رکھو!  کیونکہ شیطان تمہارے کپڑوں کو استعمال کرتا ھے۔ اگر تہہ شدہ ہوں تو استعمال نہیں کرتا۔ بطور حوالہ کنز العمال جلد 18 درج ھے.

اس حدیث کی تحقیق کیا ھے؟
➖➖➖➖➖➖ 

*باسمہ تعالی*
*الجواب وبہ التوفیق:*

   یہ روایت "مجمع الزوائد" اور "المجمع الاوسط"  میں مذکور ھے؛ لیکن اسکی سندی حیثیت اس قابل نہیں کہ اسکو آگے نشر کیا جائے  یا اسکی نسبت نبی کریم کی طرف کی جائے۔ 

🌐     اُطووا ثيابَكم ترجعْ إليها أرواحُها فإن الشيطانَ إذا وجد ثوبًا مطويًّا لم يلبسْه وإذا وجد منشورًا لبسه.


    الراوي: جابر بن عبدالله 
    المحدث: الهيثمي
    المصدر:  مجمع الزوائد
    الصفحة:   135
    المجلد : 5
    الناشر: دار الکتب العربی, بیروت لبنان.
    خلاصة حكم المحدث:  فيه عمرو بن موسى بن وجيه وهو وضاع 

♻ اطُووا ثيابَكم ترجِعْ إليها أرواحُها فإنَّ الشَّيطانَ إذا وجَد الثَّوبَ مَطويًّا لَمْ يلبَسْه وإذا وجَده منشورًا لبِسه.


    الراوي: جابر بن عبدالله 
    المحدث: الطبراني
    المصدر:  المعجم الأوسط
    المجلد: 6
    الصفحة : 31
    رقم الحدیث: 5702
    الناشر:  دار الحرمین للطباعة والنشر. قاھرة, مصر.
    خلاصة حكم المحدث:  لم يرو هذا الحديث عن أبي الزبير إلا عمر بن موسى بن وجيه لا يروى عن النبي صلى الله عليه وسلم إلا بهذا الإسناد 


🛑 خلاصۂ کلام: اس روایت کی نسبت حضور پاک صلی ﷲ علیہ وسلم کی جانب نہ کی جائے۔ نیز کپڑوں کو تہہ کرنا ضروری نہیں؛ بلکہ سلیقہ مندی سے رکھے یا ٹانگے بہی جاسکتے ہیں.

📚  کتاب ”کنزل العُمّال“ نام  ایک مشہور کتاب ہے، جس میں ”صحیح“، ”ضعیف“ انتہائی ضعیف بلکہ ”موضوع“ روایتیں بھی ہیں، اس لیے اس کتاب کی حدیث پر اعتماد اس وقت کرنا چاہیے جب اسکی روایت کی سندی حیثیت کی تحقیق کرلی جائے۔

وﷲ تعالی اعلم 
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

No comments:

Post a Comment

قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا

• *قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا* • ایک پوسٹ گردش میں ھے: کہ حضرت عبدﷲ ابن مسعودؓ سے مروی ھے کہ جو بندہ قبرستان جائے اور قبر پر ہاتھ رکھ کر یہ دع...