Wednesday 27 December 2017

لیٹ کر نماز پڑھنے کا طریقہ*🌷

🌷 *لیٹ کر نماز پڑھنے کا طریقہ*🌷

السلام عليكم!
اگر ڈاکٹر کسی مریض کو لیٹ کر نماز پڑھنے کا کہے تو اس کا کیا طریقہ ہو گا؟ 


 *الجواب حامداً و مصلیاً* 

لیٹ کر نماز پڑھنے کی صورت یہ ہے کہ چِت یعنی کمر پر لیٹے اور اپنے دونوں پاؤں قبلہ کی طرف کو پھیلائے (ہمارے ملک میں چوں کہ قبلہ مغرب کی طرف ہے، اس لیے اس کا سر مشرق کی طرف اور پاؤں مغرب کی طرف ہوں گے) اور اشارہ سے رکوع وسجود کرے۔(سجدے کا اشارہ رکوع سے ذرا نیچے کرے) اگر کچھ طاقت ہے تو دونوں گھٹنوں کو کھڑا کرلے، پاؤں قبلہ کی طرف نہ پھیلائے، کیوں کہ بلاضرورت یہ فعل مکروہ ہے اور چاہیے کہ اس کے سرکے نیچے ایک تکیہ رکھ دیں تاکہ وہ بیٹھنے والے کے مشابہ ہوجائے اور منہ قبلہ کی طرف ہوجائے آسمان کی طرف نہ رہے اور رکوع وسجود کے لیے اشارہ بھی اچھی طرح کرسکے، کیوں کہ بالکل چِت لیٹنا تندرست کو بھی اشارہ سے روکتا ہے، تو پھر مریض کو تو اور بھی مشکل ہے، اگر چِت نہ لیٹے، بلکہ دائیں یا بائیں کروٹ پر لیٹے اور منہ قبلہ کی طرف کر کے اشارہ سے نماز پڑھے تو جائز ہے، لیکن چت لیٹنا اولیٰ وافضل ہے اور دائیں کروٹ لیٹنے کو بائیں کروٹ پر فضیلت ہے اور جائز دونوں طرح ہے۔ (عمدة الفقہ :2/405)


”وإن تعذر القعود․ ولو حکمًا أومأ مستلقیًا علی ظہرہ ورجلاہ نحو القبلة، غیر أنہ ینصب رکبتیہ، لکراہة مد الرجل إلی القبلة، ویرفع رأسہ یسیرًا لیصیر وجہہ إلیہا أو علی جنبہ الأیمن أو الأیسر ووجہہ إلیہا، والأول أفضل علی المعتمد“․ الدر المختار․ وفي الشامیة: قولہ: (ویرفع رأسہ یسیرًا) أي یجعل وسادة تحت رأسہ؛ لأن حقیقة الاستلقاء تمنع الأصحاء عن الإیماء، فکیف بالمرضی؟۔ بحر۔ قولہ: (والأول أفضل) لأن المستلقي یقع إیماہ إلی القبلة، والمضطجع یقع منحرفًا عنہا۔ بحر۔ قولہ: (علی المعتمد) مقابلہ ما في القنیة من أن الأظہر أنہ لا یجوز الاضطجاع علی الجنب للقادر علی الاستلقاء․ قال في النہر: وہو شاذ․ وقال في البحر: وہذا الأظہر خفی، والأظہر الجواز اہ․ وکذا ما روي عن الإمام من أن الأفضل أن یصلي علی شقہ الأیمن، وبہ قالت الأئمة الثلاثة، ورجحہ في الحلیة، لما ظہر لہ من قوة دلیلہ مع اعترافہ بأن الاستلقاء ہو ما في مشاہیر الکتب والمشہور من الروایات “․ (الدر المختار مع الشامیة:2/569)

(ماخوذ: دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)


واللہ اعلم بالصواب! 

کتبہ ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

No comments:

Post a Comment

قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا

• *قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا* • ایک پوسٹ گردش میں ھے: کہ حضرت عبدﷲ ابن مسعودؓ سے مروی ھے کہ جو بندہ قبرستان جائے اور قبر پر ہاتھ رکھ کر یہ دع...