Monday 25 December 2017

عورت کا مسنون کفن اور کفنانے کا طریقہ*

🌷 *عورت کا مسنون کفن اور کفنانے کا طریقہ*🌷

سوال: عورت کا مسنون کفن بتا دیں، اور کفنانے کا طریقہ بھی تفصیل سے بتا دیجیے۔


 *الجواب حامداً و مصلیاً* 


عورت کے کفن کے لیے مسنون کپڑے 5 ہیں: 

(1)....ازار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سر سے پاؤں تک 

(2)....لفافہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ازار سے لمبائی میں 4گرہ زیادہ 

(3)....کرتہ، بغیر آستین اور بغیر کلی کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گردن سے پاؤں تک 

(4)....سینہ بند۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بغل سے رانوں تک ہو تو زیادہ اچھا ہے، ورنہ ناف تک بھی درست ہے۔ اورچوڑائی میں اتنا ہو کہ باندھا جا سکے۔ 

(5)....سر بند، اسے اوڑھنی یا خمار بھی کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تین ہاتھ لمبا

مسئلہ: عورت کو پانچ کپڑوں میں کفنانا مسنون ہے، اور اگر تین کپڑوں (ازار، لفافہ و سربند) میں کفنا دیا تو یہ بھی درست ہے اور اتنا کفن بھی کافی ہے، اس سے کم کفن دینا مکروہ اور برا ہے۔ ہاں! اگر کوئی مجبوری اور لاچاری ہو تو کم بھی درست ہے۔ (بہشتی زیور)


 *کفنانے کا بیان* 

جب میّت کو غسل دے چکیں تو چارپائی بچھا کر کفن کو تین مرتبہ، پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ لوبان وغیرہ کی دھونی دیں، پھر کفن کو چارپائی پر بچھا کر میّت کو اس چارپائی پر لٹا دیں اور ناک، کان اور منہ سے روئی جو غسل کے وقت رکھی گئی تھی اسے نکال دیں، لیکن کفن بچھانے اور میّت کو اس میں کفنانے کا طریقہ مرد و عورت کے لیے کچھ مختلف ہے، سوال کی مناسبت سے عورتوں کو کفنانے کی تفصیل لکھی جا رہی ہے۔


 *عورت کو کفنانے کا طریقہ* 

عورت کے لیے پہلے لفافہ بچھا کر اس پر سینہ بند اور اس پر ازار بچھائیں، پھر قمیص کا نچلا حصہ بچھائیں اور اوپر کا باقی حصہ سمیٹ کر سرہانے کی طرف رکھ دیں۔ پھر میت کو غسل کے تختے سے آہستگی سے اٹھا کر اس بچھے ہوئے کفن پر لِٹا دیں۔ اور قمیص کا جو نصف حصہ سرہانے کی طرف رکھا تھا اس کو سر کی طرف الٹ دیں کہ قمیص کا سوراخ (گریبان) گلے میں آجائے اور پیروں کی طرف بڑھا دیں۔ جب اس طرح قمیص پہنا دیں تو جو تہبند غسل کے بعد عورت کے بدن پر ڈالا گیا تھا وہ نکال دیں اور اس کے سر پر عطر وغیرہ کوئی خوشبو لگا دیں۔ عورت کو زعفران بھی لگا سکتے ہیں۔ پھر پیشانی، ناک، دونوں ہتھیلیوں، دونوں گھٹنوں اور دونوں پاؤں پر کافور مَل دیں۔ پھر سر کے بالوں کے دوحصے کرکے قمیص کے اوپر سینے پر ڈال دیں، ایک حصہ داہنی طرف اور دوسرا بائیں طرف، پھر سربند یعنی اوڑھنی سر پر اور بالوں پر ڈال دیں، ان کو باندھنا یا لپیٹنا نہیں چاہیے۔ 

اس کے بعد میّت کے اوپر ازار س طرح لپیٹیں کہ بایاں پلّہ (کنارہ) نیچے اور دایاں اوپر رہے، سربند اس کے اندر آجائے گا، اس کے بعد سینہ بند اس کے اندر آجائے گا۔ اس کے بعد سینہ بند سینہ کے اوپر بغلوں سے نکال کر گھٹنوں تک دائیں بائیں سے باندھیں، پھر لفافہ اس طرح لپیٹیں کہ بایاں کنارہ نیچے اور دایاں اوپر رہے۔ اس کے بعد کتر سے کفن کو سر اور پاؤں کی طرف سے باندھ دیں اور بیچ میں کمر کے نیچے کو بھی ایک بڑی دھجی نکال کر باندھ دیں، تاکہ ہلنے جلنے سے کھل نہ جائے۔(بہشتی زیور، مسافر آخرت)


مسئلہ: بعض لوگ کفن پر بھی عطر لگاتے ہیں اور عطر کی پھریری میّت کے کان میں رکھ دیتے ہیں، یہ سب جہالت ہے، جتنا شریعت میں آیا ہے اس سے زیادہ مت کریں۔ 

(بحوالہ: احکامِ میت، 47-48، 54، مکتبۃ الحسن لاہور)


واللہ اعلم بالصواب! 

کتبہ ✍🏻راشد محمود عُفِیٙ عٙنْہ

No comments:

Post a Comment

قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا

• *قبر پر ہاتھ رکھ کر دعا* • ایک پوسٹ گردش میں ھے: کہ حضرت عبدﷲ ابن مسعودؓ سے مروی ھے کہ جو بندہ قبرستان جائے اور قبر پر ہاتھ رکھ کر یہ دع...